قابل شرح مرا حال دل زار نہ تھا
دلچسپ معلومات
مشاعرہ راجہ پور الہ آباد 3 فروری 1924
قابل شرح مرا حال دل زار نہ تھا
سننے والے تو بہت تھے کوئی غم خوار نہ تھا
اب وہ جینے کے لئے سوچ رہا ہے تدبیر
اپنے ہاتھوں جسے مرنا کبھی دشوار نہ تھا
مجھ سے پوچھو تو قضا اس کی ہے موت اس کی ہے
دوش احباب پہ جو مر کے گراں بار نہ تھا
چنتے تھے باغ میں آ آ کر انہیں اہل جنوں
آشیاں کا مرے تنکا کوئی بے کار نہ تھا
یہ ہمیں نے تو محبت کی نکالیں رسمیں
آپ پر مرنے کو پہلے کوئی تیار نہ تھا
دام صیاد میں آزاد رہا شکوۂ غم
میں گرفتار تھا لیکن یہ گرفتار نہ تھا
اب انہیں سامنے آنے میں ہے عذر اے بسملؔ
ملنے جلنے سے جنہیں پیشتر انکار نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.