قانون سے ہماری وفا دو طرح کی ہے
انصاف دو طرح کا سزا دو طرح کی ہے
اک چھت پہ تیز دھوپ ہے اک چھت پہ بارشیں
کیا کہئے آسماں میں گھٹا دو طرح کی ہے
کس رخ سے تم کو چاہیں بھلا کس پہ مر مٹیں
صورت تمہاری جلوہ نما دو طرح کی ہے
کانٹوں کو آب دیتی ہے پھولوں کے ساتھ ساتھ
اپنے لئے تو باد صبا دو طرح کی ہے
خوش ایک کو کرے وہ کرے ایک کو نا خوش
محبوب ایک ہی ہے ادا دو طرح کی ہے
ایسا کریں کہ آپ کہیں اور جا بسیں
اس شہر میں تو آب و ہوا دو طرح کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.