Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قانون تو قدرت کا ہے وہی انسان بدلتے رہتے ہیں

نجمہ جعفری

قانون تو قدرت کا ہے وہی انسان بدلتے رہتے ہیں

نجمہ جعفری

MORE BYنجمہ جعفری

    قانون تو قدرت کا ہے وہی انسان بدلتے رہتے ہیں

    یہ حرص و ہوس کے دیوانے ہر آن بدلتے رہتے ہیں

    پہلے تو خدا کے بندے تھے اب پیسے کے سب یہ بندے ہیں

    موسم کی طرح سے دنیا میں ایمان بدلتے رہتے ہیں

    آنکھیں بدلیں پھر دل بدلے تہذیب و تمدن بھی بدلے

    انجام کہاں ہوگا اس کے امکان بدلتے رہتے ہیں

    وعدہ تھا وفا کرنے کا کبھی اب جور و جفا کی کھائی قسم

    اس پر بھی کبھی پچھتاؤ گے پیمان بدلتے رہتے ہیں

    پہلے تو تمہیں کو چاہا تھا اب موت کو بھی یہ چاہنے لگا

    دستور نرالے ہیں دل کے ارمان بدلتے رہتے ہیں

    کل ناز و ادا کے تیر چلے ہے آج تغافل کی برچھی

    اس کو بھی کرم سمجھو نجمہؔ احسان بدلتے رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے