Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قاصد کے ہاتھ مجھ کو یہ پیغام ملتا ہے

سید کونین حیدر کاظمی

قاصد کے ہاتھ مجھ کو یہ پیغام ملتا ہے

سید کونین حیدر کاظمی

MORE BYسید کونین حیدر کاظمی

    قاصد کے ہاتھ مجھ کو یہ پیغام ملتا ہے

    اب وہ کسی سے روز سر شام ملتا ہے

    بے کار کوششیں ہیں تجھے بھولنے کی دوست

    مجھ کو ہر اک جگہ ترا ہم نام ملتا ہے

    ہم دونوں اپنی اپنی کہانی میں مر گئے

    حالات مختلف تھے پر انجام ملتا ہے

    چلنا سنبھل کے شہر محبت میں کہ یہاں

    ہر ایک گام پر کوئی بدنام ملتا ہے

    مجھ کو وہ عشق کرنا نہیں ہے مرے عزیز

    بستی میں آج کل جو سر عام ملتا ہے

    اہل جنوں وہ لوگ ہیں بے زاری میں جنہیں

    اکثر ہی درد ہونے سے آرام ملتا ہے

    کونینؔ تیرے جیسی طبیعت نہیں ملی

    ایسے بہت ہیں جن سے ترا نام ملتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے