قاتل ہے جو میرا وہی اپنا سا لگے ہے
قاتل ہے جو میرا وہی اپنا سا لگے ہے
دنیا سے جدا ہو کے وہ دنیا سا لگے ہے
ہر شام مرے دل میں ہے یادوں سے چراغاں
ہر شام مری پلکوں پہ میلا سا لگے ہے
کس حال پہ چھوڑے ہے مجھے گردش ایام
سبزہ بھی جہاں دیکھے ہوں صحرا سا لگے ہے
باطل کے جلائے ہوے دیپک کا ہے چرچا
جو سچ کا ہے سورج وہ تماشا سا لگے ہے
ساون کی بہاروں سا وہی حسن کا پیکر
کہنے کو ہے بیگانہ پر اپنا سا لگے ہے
- کتاب : Dar Haqeeqat (Pg. 34)
- Author : Azhar Shams
- مطبع : Rujhaan Publications, Allahabad (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.