قبائے گرد ہوں آتا ہے یہ خیال مجھے
قبائے گرد ہوں آتا ہے یہ خیال مجھے
چلے ہوا تو کہوں کس سے میں سنبھال مجھے
سکوت مرگ کے گنبد میں اک صدا بن کے
کبھی حصار غم زیست سے نکال مجھے
کوئی بھی راہ کا پتھر نظر نہیں آتا
میں دیکھتا ہوں اسے حیرت سوال مجھے
مرے وجود میں اک کرب بن کے بکھرا ہے
یہ میرا دل کہ ہوا باعث وبال مجھے
ہوں زیر سنگ رواں آب کی طرح حامدؔ
نمود دے گا مری فکر کا ابال مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.