قبائے جاں کو سر راہ تار تار نہ کر
قبائے جاں کو سر راہ تار تار نہ کر
یہ زندگی ہے اسے نذر انتشار نہ کر
ہم اہل دل ہیں محبت ہمارا شیوہ ہے
ہمارے ساتھ سیاست کا کاروبار نہ کر
جدا ہوا ہے تو مجھ کو نہ ڈھونڈ رستوں پر
بچھڑ گیا ہے تو اب میرا انتظار نہ کر
ہمیں نہ دیکھ ہمارے عمل کی کر توقیر
وجود اصل حقیقت کو سنگسار نہ کر
قبول ہم کو تری بے رخی کا ہر انداز
مگر تو یوں سر بازار ہم پہ وار نہ کر
اچھال پھر نہ فضا میں لہو کی یہ بوندیں
ستم کی تیغ کو یاروں کے دل کے پار نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.