Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قباحت ایسی بھی کیا ہے نظر نہ آنے میں

شاہد ماکلی

قباحت ایسی بھی کیا ہے نظر نہ آنے میں

شاہد ماکلی

MORE BYشاہد ماکلی

    قباحت ایسی بھی کیا ہے نظر نہ آنے میں

    کہ دن گزار دیں لوگوں سے منہ چھپانے میں

    کھڑے ہوئے تھے کہیں وقت کے کنارے پر

    پھسل کے جا گرے اک اور ہی زمانے میں

    تو اتنے فالتو ہو جاتے ہیں یہ خواب اک دن

    کہ پھینک دیتے ہیں ان کو کباڑ خانے میں

    یہ ایک عمر میں جانا یقینی کچھ بھی نہیں

    بقایا عمر کٹی پھر یقیں دلانے میں

    نکل نہ پاتے غموں کے غذائی جال سے ہم

    جو خود کفیل نہ ہوتے فریب کھانے میں

    مشین دیکھتی ہے سوچتی ہے بولتی ہے

    ہمارا آپ کا اب کام کیا زمانے میں

    دبی ہوئی تھی کہیں لا شعور میں شاہدؔ

    لگا ہے وقت اداسی کو باہر آنے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے