Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم جب گھر سے باہر کانچ کے پیکر اٹھاتے ہیں

قاضی سید محی احفاظ شجیع

قدم جب گھر سے باہر کانچ کے پیکر اٹھاتے ہیں

قاضی سید محی احفاظ شجیع

MORE BYقاضی سید محی احفاظ شجیع

    قدم جب گھر سے باہر کانچ کے پیکر اٹھاتے ہیں

    تو پھر ہاتھوں میں اپنے لوگ بھی پتھر اٹھاتے ہیں

    ہماری ناؤ جو بچ کر نکل آئی ہے طوفاں سے

    اسے غرقاب کرنے اب کنارے سر اٹھاتے ہیں

    میں اک مجبور ہوں مظلوم ہوں اس شہر میں شاید

    جبھی تو لوگ مجھ پر انگلیاں اکثر اٹھاتے ہیں

    ہماری زندگی کا ہے یہی دراصل سرمایہ

    غموں کا بوجھ بھی ہم روز و شب ہنس کر اٹھاتے ہیں

    یقیناً رخ بدل لیتی ہیں پھر سرکش ہوائیں بھی

    جو ہم اپنے سفینے کا کبھی لنگر اٹھاتے ہیں

    فقط کچھ نقرئی سکوں کی خاطر آج اہل فن

    قلم کس پر اٹھانا تھا قلم کس پر اٹھاتے ہیں

    ہزیمت دونوں عالم میں فقط ان کا مقدر ہے

    جو بچے سامنے اپنے بڑوں کے سر اٹھاتے ہیں

    نکلتے ہیں جو آنسو دوستو چشم ندامت سے

    فرشتے آسماں سے آ کے یہ گوہر اٹھاتے ہیں

    جو تقلید پیمبر کو شعار زندگی کر لیں

    مزہ جینے کا ایسے لوگ ہی بہتر اٹھاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے