Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم کہیں پہ ارادہ کہیں کا رکھتے ہیں

حسین عابد

قدم کہیں پہ ارادہ کہیں کا رکھتے ہیں

حسین عابد

MORE BYحسین عابد

    قدم کہیں پہ ارادہ کہیں کا رکھتے ہیں

    خلا میں رہتے ہیں منظر زمیں کا رکھتے ہیں

    یہ کون ان کی نظر واہموں سے بھرتا ہے

    جو اپنے بستے میں نامہ یقیں کا رکھتے ہیں

    یہ کیا کہ روح کی کوئی زمیں نہ کوئی وطن

    جہاں کی مٹی ہو اس کو وہیں کا رکھتے ہیں

    اسی لیے تو پرندوں کے پر نکلتے ہیں

    کہ آستاں نہ بکھیڑا جبیں کا رکھتے ہیں

    اسی کے فیض سے نا مہرباں ہوا ہے دل

    مکاں مزاج ہمیشہ مکیں کا رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 550)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے