Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم کا علاقہ ہے ناروا تک ہے

خاور جیلانی

قدم قدم کا علاقہ ہے ناروا تک ہے

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    قدم قدم کا علاقہ ہے ناروا تک ہے

    فسون جور و جفا پیشہ جا بجا تک ہے

    گر ایک بار کا ہونا الم غنیمت تھا

    ستم تو یہ ہے کہ در پیش بارہا تک ہے

    دئیے کی لو سے نہیں واسطہ کسی کا کوئی

    اگر کسی کا کوئی ہے تو پھر ہوا تک ہے

    عمل ہے خود پہ عمل دار تا دم موقوف

    اور اس کا رد عمل اپنے التوا تک ہے

    صدائے شور و شغب ہے ادھر سماعت تک

    شنید گرد و جوانب ادھر صدا تک ہے

    مگر یہ کون بتائے سفر نوردوں کو

    کہ حد دشت جنوں ان کے اکتفا تک ہے

    اے بے قرارئ دل مجھ کو یہ خبر ہی نہ تھی

    کہ جو قرار کی سرحد ہے اتقا تک ہے

    خدا سے بعد میں رکھے ہوئے ہے دنیا کو

    وہ فاصلہ جو ہتھیلی سے اک دعا تک ہے

    کہیں پرے کی ہے حاجت روائی سے میری

    مرا سوال ضرورت سے ماورا تک ہے

    ہے تو ہی آنکھ مری اے جمال پیش نظر

    سو یہ تماشہ مرا اک تری رضا تک ہے

    نہیں ہے کوئی بھی حتمی یہاں حد معلوم

    ہر ایک انتہا اک اور انتہا تک ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    قدم قدم کا علاقہ ہے ناروا تک ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے