Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پہ عجب زلزلے مچلتے ہوئے

نسیم اجمل

قدم قدم پہ عجب زلزلے مچلتے ہوئے

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    قدم قدم پہ عجب زلزلے مچلتے ہوئے

    لرز لرز گیا طول سفر سے ڈرتے ہوئے

    سنا رہا تھا وہ مجھ کو عجب عجب باتیں

    بدن کا آخری زینہ مگر اترتے ہوئے

    وہ آسمان کہ جس سے گمان عاجز تھا

    زمین ایسی کہ ڈرتا ہوں پاؤں دھرتے ہوئے

    نہ کوئی سایہ ہی اترا نہ غم کی رات کٹی

    گزر گئیں کئی صدیاں ہوا سے لڑتے ہوئے

    یہی نہیں کہ میں سفاک جھوٹ بولا تھا

    اسے بھی خوف نہ تھا سامنے مکرتے ہوئے

    یہ کون دور ہٹا میرے پاس آتے ہوئے

    یہ کون آ گیا مجھ میں مجھ ہی سے ڈرتے ہوئے

    میں اس کے واسطے ایک دشت خوف ناک رہا

    وہ پار کرتا مجھے کیا ہوا سے ڈرتے ہوئے

    بس ایک اشک تھا روشن جبیں ستارا سا

    بس ایک پھول تھا بستر پہ شب گزرتے ہوئے

    نشہ عجیب مرے حرف تیز تیز میں تھا

    وہ ٹوٹ ٹوٹ گیا شعر میں اترتے ہوئے

    جو ایک حرف مرے غم کا اسم اعظم تھا

    اسی کو کھو دیا سب کچھ بیان کرتے ہوئے

    امنڈ رہا تھا وہ اک موج تہ نشیں کی طرح

    سمٹ رہا تھا میں چاروں طرف بکھرتے ہوئے

    وہ حادثہ کسی دیوار کی تلاش میں تھا

    ہزار در تھے مگر جان میں لرزتے ہوئے

    تھما گیا مرے ہاتھوں میں جو دم رخصت

    اس آئنہ کو ذرا دیکھ تو سنورتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے