قدم قدم پہ جو اپنا نشاں بناتے ہیں
قدم قدم پہ جو اپنا نشاں بناتے ہیں
زمیں پہ چلتے ہیں اور کہکشاں بناتے ہیں
ہر ایک لمحہ وہ طوفان پر نظر رکھیں
کنار بحر جو اپنا مکاں بناتے ہیں
بری نظر نہ کوئی سرحدوں سے پار اٹھے
ہم اب وطن کے لئے پاسباں بناتے ہیں
نہ بوئے گل نہ انا کی رمق ملی ان میں
جو وحشتوں کا سدا آشیاں بناتے ہیں
ہمارے بعد کی نسلیں بنیں گی کیا منظرؔ
زمیں کو باتوں میں ہم آشیاں بناتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.