Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پہ نیا امتحاں ہے میرے لیے

عبد اللہ کمال

قدم قدم پہ نیا امتحاں ہے میرے لیے

عبد اللہ کمال

MORE BYعبد اللہ کمال

    قدم قدم پہ نیا امتحاں ہے میرے لیے

    یہ شہر آج بھی اک ہفت خواں ہے میرے لیے

    نہیں ہے اب کوئی احساس روز و شب بھی مجھے

    بس ایک عرصۂ پیکار جاں ہے میرے لیے

    نہ رہ گزار شجر دار ہے نہ آب و سحاب

    یہ تیز دھوپ یہ صحرائے جاں ہے میرے لیے

    میں اک ستارہ ہوں اس کے فلک سے ٹوٹا ہوا

    وہ دھند ہوتی ہوئی کہکشاں ہے میرے لیے

    سمیٹ لیتی ہے مجھ کو میں ٹوٹا پھوٹا سہی

    یہ رات خرقۂ آوارگاں ہے میرے لیے

    مہکتے رہتے ہیں خوابوں میں ہجرتوں کے گلاب

    نئی زمین نیا آسماں ہے میرے لیے

    عبور کرنا ہے دریائے شور مجھ کو کمالؔ

    اور ایک کشتیٔ بے بادباں ہے میرے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے