Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پہ پرایا دماغ ہوتے ہیں

التمش عباس

قدم قدم پہ پرایا دماغ ہوتے ہیں

التمش عباس

MORE BYالتمش عباس

    قدم قدم پہ پرایا دماغ ہوتے ہیں

    یہ پورے لوگ ادھورا دماغ ہوتے ہیں

    کسی کی فکر پہ لبیک ہم نہیں کہتے

    ہم اپنے حق میں خود اپنا دماغ ہوتے ہیں

    جوان عمر میں ڈرتے ہیں جو بغاوت سے

    نئے سروں میں پرانا دماغ ہوتے ہیں

    جو پہلے پہل اندھیرا دکھائی دیتے ہوں

    وہ بعد بعد اجالا دماغ ہوتے ہیں

    بہت سے لوگ تو پیروں سے سر کے بالوں تک

    بشکل جسم سراپا دماغ ہوتے ہیں

    امیر شہر کی قربت میں بیٹھنے والے

    برائے نام ہی اپنا دماغ ہوتے ہیں

    کسی کی آنکھوں سے دنیا کو دیکھنے والے

    کسی کی فکر کسی کا دماغ ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے