Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم قدم پہ ٹھہرتے تھے ڈر ہی ایسا تھا

کلدیپ گوہر

قدم قدم پہ ٹھہرتے تھے ڈر ہی ایسا تھا

کلدیپ گوہر

MORE BYکلدیپ گوہر

    قدم قدم پہ ٹھہرتے تھے ڈر ہی ایسا تھا

    نہ طے ہوا کبھی ہم سے سفر ہی ایسا تھا

    مہیب سائے سے آتے رہے نظر ہر سو

    یہ ذکر دشت نہیں اپنا گھر ہی ایسا تھا

    نہ راس آئے ہیں عیش و نشاط کے لمحے

    نظام دہر کا ہم پر اثر ہی ایسا تھا

    کوئی بھی عیب پھٹکنے نہ پایا پاس اپنے

    ہمارے پاس طلسم ہنر ہی ایسا تھا

    ہمیں یہ شوق کہ طوفاں کی موج سے کھیلیں

    مگر کنارے پہ لایا بھنور ہی ایسا تھا

    یہیں سے آتی تھیں ہر شب عجیب آوازیں

    نگر سے دور پرانا کھنڈر ہی ایسا تھا

    اندھیری وادیاں بھی ہم کو جگمگاتی لگیں

    ہمارے پاس چراغ نظر ہی ایسا تھا

    ہر ایک شخص یہاں تھا مکھوٹا پہنے ہوئے

    تمام نگروں میں اپنا نگر ہی ایسا تھا

    بہار اور خزاں ایک سے ہیں اس کے لئے

    ہمارے باغ کا تنہا شجر ہی ایسا تھا

    نہ خم ہوا کسی جابر کے روبرو گوہرؔ

    سدا بلند رہا اپنا سر ہی ایسا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے