Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدم تو رکھ منزل وفا میں بساط کھوئی ہوئی ملے گی

سراج لکھنوی

قدم تو رکھ منزل وفا میں بساط کھوئی ہوئی ملے گی

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    قدم تو رکھ منزل وفا میں بساط کھوئی ہوئی ملے گی

    وہیں کہیں نقش پا کی صورت پڑی ہوئی زندگی ملے گی

    ملے گی ہاں رنگ میں خزاں کے بہار ڈوبی ہوئی ملے گی

    تلاش کر خار زار غم میں کوئی تو کوپل ہری ملے گی

    چراغ‌ سجدہ جلا کے دیکھو ہے بت کدہ دفن زیر کعبہ

    حدود اسلام ہی کے اندر یہ سرحد کافری ملے گی

    حباب اشکوں کے ڈھالتا جا کمال‌ شیشہ گری دکھا تو

    تجھے انہیں نازک آبگینوں میں دل کی تصویر بھی ملے گی

    حدود دیر و حرم سے ہٹ کر جھکا جبین نیاز اپنی

    غرض سے جب بے نیاز ہوگا تو اجرت بندگی ملے گی

    فلک پر اک چاند عید کا روز دیکھنے کو کہاں سے لاؤں

    نظر کی سر مستیاں نہ پوچھو کہیں سر بام ہی ملے گی

    اٹھا بھی اب پردۂ تکلف سما بھی جا دل میں درد بن کر

    رہوں گا کب تک میں یوں ہی بے حس کبھی مجھے زندگی ملے گی

    ہے جور صیاد ہی کا صدقہ چمن کی ہنگامہ آفرینی

    تباہیاں جس جگہ پہ ہوں گی وہیں کہیں زندگی ملے گی

    وہی لب خشک پر کچھ آہیں وہی ان آنکھوں میں کچھ نمی سی

    مجھے مقدر سے جب ملے گی متاع بے مائیگی ملے گی

    رہیں سلامت ستانے والے یہ حشر تو روز ہوگا برپا

    سراجؔ لیکن ستم رسیدوں کی صبر کی داد بھی ملے گی

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے