قدم اٹھاتے ہی چکرا کے گر پڑیں ہم بھی
قدم اٹھاتے ہی چکرا کے گر پڑیں ہم بھی
تمہاری طرح سنبھل کے اگر چلیں ہم بھی
پسینے پونچھ رہی ہے ہوا درختوں کے
تھکن کی گرد کہیں رک کے جھاڑ لیں ہم بھی
وہ لکھ رہے ہیں اندھیرے میں کچھ ہتھیلی پر
اجالا ہو تو ذرا غور سے پڑھیں ہم بھی
بدل کے بھیس حریفوں کی فوج نکلی ہے
کسی طرح کا کوئی روپ دھار لیں ہم بھی
ٹھہر گئی ہے کڑی دھوپ ایک مرکز پر
دبیز چھاؤں ملے تو کہیں رکیں ہم بھی
فصیل لب پہ جڑے ہیں سکوت کے شیشے
زباں کو زخم لگائیں تو کچھ کہیں ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.