قدم زیادہ اندھیرے اگر بڑھائیں گے
قدم زیادہ اندھیرے اگر بڑھائیں گے
چراغ اپنے لہو سے جلائے جائیں گے
تمام دہر کے جلوے ہوں سامنے لیکن
ہم اپنے دل سے تجھے کس طرح مٹائیں گے
بس ایک جست میں کر دیں گے یہ چمن ویراں
جنوں ہمارا اگر آپ آزمائیں گے
مجھے بھی وقت کی زنجیر روک لیتی ہے
اسے بھی راستے شاید ادھر نہ لائیں گے
زمانہ پوچھ لے جتنا تباہیوں کا سبب
مگر یہ راز کسی کو نہیں بتائیں گے
انہیں یہ جبر کی ترکیب آزمانے دو
کہ ہم ترانۂ الفت ہی گنگنائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.