قدموں سے میرے گرد سفر کون لے گیا
قدموں سے میرے گرد سفر کون لے گیا
منزل پہ راستے کی خبر کون لے گیا
روئے افق سے نور سحر کون لے گیا
اس اوج تک کمند نظر کون لے گیا
رکھ دی گئی تھی قدموں پہ اس کے اتار کر
دستار جانتی ہے کہ سر کون لے گیا
اس سطح پر کسے تھا مری ذات کا شعور
اتنی تہوں میں آ کے گہر کون لے گیا
سوکھے درخت نیزوں کی صورت گڑے ہوئے
وہ برگ و گل وہ شاخ و ثمر کون لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.