قدموں تلے تو دیکھ کے مجھ کو نہ طنز کر
قدموں تلے تو دیکھ کے مجھ کو نہ طنز کر
سایہ ہوں دن ڈھلا تو میں ہوں گا طویل تر
اک چیخ دب کے رہ گئی نعروں کے شور میں
آگے جلوس بڑھ گیا اک لاش روند کر
ڈرتا ہوں سن کے صبح کے قدموں کی آہٹیں
میں ایک زرد رات کا ہوں آخری پہر
چاروں طرف ہے آگ تعاقب میں آپ کے
بہتر یہی ہے جائیے دریا میں اب اتر
اکرامؔ ایک درد کا اس دل میں ہے نواس
آباد ایک سنت کے دم سے ہے یہ کھنڈر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.