قفس کے ہوش اڑتے جا رہے تھے
قفس کے ہوش اڑتے جا رہے تھے
پرندے پر کترتے جا رہے تھے
خموشی شور کرتی جا رہی تھی
سو ہم چینل بدلتے جا رہے تھے
ادھر بھی زندگی بس کٹ رہی تھی
ادھر بھی پیڑ گرتے جا رہے تھے
نہ جانے ذہن میں کیا چل رہا تھا
سبھی کو کال کرتے جا رہے تھے
ہماری جان بھی گروی پڑی تھی
ہمارے لوگ مرتے جا رہے تھے
سوا اک شور کے منزل نہیں کچھ
لہٰذا عکس چلتے جا رہے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.