Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قفس کھولا تھا میں نے آج جب پنچھی اڑانے کو

ہیما کنڈپال ہیا

قفس کھولا تھا میں نے آج جب پنچھی اڑانے کو

ہیما کنڈپال ہیا

MORE BYہیما کنڈپال ہیا

    قفس کھولا تھا میں نے آج جب پنچھی اڑانے کو

    پرندہ رک گیا اک جیل کے قصہ سنانے کو

    یہ تنہائی گھٹن اور بے بسی کمرے میں پھیلی ہے

    رکھی تھی چھت پہ آنکھیں دو کبھی ہم نے سکھانے کو

    درختوں کی وہ پرچھائی وہ آنگن کا کھلا ہونا

    کہاں آتی ہے اب چڑیا گھروں میں چہچہانے کو

    مرے پیروں کی یہ زنجیر اس پل چھن چھنا اٹھی

    ہلایا پیر جب بھی خواب میں پائل بجانے کو

    خموشی یہ میرے اندر کی شب بھر رقص کرتی ہے

    میں گاتی لوریاں اور تھپکیاں دیتی سلانے کو

    گئی تھی آسماں پہ میں جو چھونے چاند اور تارے

    فقط جگنو لگے ہیں ہاتھ میرے جگمگانے کو

    کتابوں سے یقیناً جی حیا اب بھر گیا ہوگا

    وہ مدت باد لوٹا ہے مرا در کھٹکھٹانے کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے