قفس کی تیلیاں ہیں اور میں ہوں
قفس کی تیلیاں ہیں اور میں ہوں
وطن سے دوریاں ہیں اور میں ہوں
وہی پہلے کے جیسی بے قراری
وہی بے خوابیاں ہیں اور میں ہوں
مقید عہد ماضی کے کھنڈر میں
مری خوش فہمیاں ہیں اور میں ہوں
نہ جگنو ہے نہ ہے کوئی ستارا
عجب تاریکیاں ہیں اور میں ہوں
مری تاریک راتوں کے مشاہد
جھروکے کھڑکیاں ہیں اور میں ہوں
مرے گھر میں برائے ہم نوائی
مری تنہائیاں ہیں اور میں ہوں
وہی ناسازیٔ قسمت کی مجھ پر
کرم فرمائیاں ہیں اور میں ہوں
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا یہ لہجہ
وہی بے باکیاں ہیں اور میں ہوں
وہی حالات سے جہد مسلسل
وہی ناکامیاں ہیں اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.