قفس کو توڑ کے میں بال و پر بھی دیکھوں گا
قفس کو توڑ کے میں بال و پر بھی دیکھوں گا
جو بال و پر ہوں سلامت تو گھر بھی دیکھوں گا
پھر اس کے بعد نہ کہنا صدا بہ صحرا تھی
میں اپنی بات کا تجھ پر اثر بھی دیکھوں گا
یہاں تو سب ہی پرانی روش پہ چلتے ہیں
میں اب بنا کے نئی رہگزر بھی دیکھوں گا
ملوں گا تم سے تو مانگوں گا روز و شب کا حساب
رہوں گا گھر میں تو پھر بام و در بھی دیکھوں گا
میں خوش بہت تھا بہاروں کے درمیاں منظر
خبر نہ تھی کہ خزاں کا گزر بھی دیکھوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.