Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قفس میں اشک حسرت پر مدار زندگانی ہے

جلیل مانک پوری

قفس میں اشک حسرت پر مدار زندگانی ہے

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    قفس میں اشک حسرت پر مدار زندگانی ہے

    یہی دانے کا دانا ہے یہی پانی کا پانی ہے

    ملے تھے آج برسوں میں مگر اللہ کی قدرت

    وہی صورت وہی رنگت وہی جوش جوانی ہے

    ہمیں وہ جان بھی لیں گے ہمیں پہچان بھی لیں گے

    اتر جائے گا سب نشہ ابھی چڑھتی جوانی ہے

    کلیجے سے لگا رکھوں نہ کیوں درد جدائی کو

    یہی تو اک دل مرحوم کی باقی نشانی ہے

    یہ سچ ہے یا غلط ہم نے سنا ہے مرنے والوں سے

    ترے خنجر میں قاتل چشمۂ حیواں کا پانی ہے

    بتائے جاتے ہیں اوصاف وہ اپنی اداؤں کے

    یہ شان دل رباعی ہے یہ طرز جاں ستانی ہے

    یہاں کیا جانیے کس طرح دیکھا ہے تصور میں

    وہاں اب تک وہی پردے کے اندر لن ترانی ہے

    کریں تسخیر آؤ مل کے ہم تم دونوں عالم کو

    ادھر جادو نگاہی ہے ادھر جادو بیانی ہے

    جلیلؔ اک شعر بھی خالی نہ پایا درد و حسرت سے

    غزل خوانی نہیں یہ در حقیقت نوحہ خوانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 108)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے