Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو

مرزا غالب

قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو

    مرا ہونا برا کیا ہے نوا سنجان گلشن کو

    نہیں گر ہمدمی آساں نہ ہو یہ رشک کیا کم ہے

    نہ دی ہوتی خدایا آرزوئے دوست دشمن کو

    نہ نکلا آنکھ سے تیری اک آنسو اس جراحت پر

    کیا سینے میں جس نے خوں چکاں مژگان سوزن کو

    خدا شرمائے ہاتھوں کو کہ رکھتے ہیں کشاکش میں

    کبھی میرے گریباں کو کبھی جاناں کے دامن کو

    ابھی ہم قتل گہہ کا دیکھنا آساں سمجھتے ہیں

    نہیں دیکھا شناور جوئے خوں میں تیرے توسن کو

    ہوا چرچا جو میرے پاؤں کی زنجیر بننے کا

    کیا بیتاب کاں میں جنبش جوہر نے آہن کو

    خوشی کیا کھیت پر میرے اگر سو بار ابر آوے

    سمجھتا ہوں کہ ڈھونڈے ہے ابھی سے برق خرمن کو

    وفا داری بشرط استواری اصل ایماں ہے

    مرے بت خانے میں تو کعبہ میں گاڑو برہمن کو

    شہادت تھی مری قسمت میں جو دی تھی یہ خو مجھ کو

    جہاں تلوار کو دیکھا جھکا دیتا تھا گردن کو

    نہ لٹتا دن کو تو کب رات کو یوں بے خبر سوتا

    رہا کھٹکا نہ چوری کا دعا دیتا ہوں رہزن کو

    سخن کیا کہہ نہیں سکتے کہ جویا ہوں جواہر کے

    جگر کیا ہم نہیں رکھتے کہ کھودیں جا کے معدن کو

    مرے شاہ سلیماں جاہ سے نسبت نہیں غالبؔ

    فریدون و جم و کے خسرو و داراب و بہمن کو

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    قفس میں ہوں گر اچھا بھی نہ جانیں میرے شیون کو نعمان شوق

    مأخذ:

    دیوان غالب جدید (Pg. 293)

    • مصنف: مرزا غالب
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے