قفس پہ برق گرے اور چمن کو آگ لگے
قفس پہ برق گرے اور چمن کو آگ لگے
الٰہی گردش چرخ کہن کو آگ لگے
سلگ رہی ہیں مرے دل کی حسرتیں ایسے
بھری بہار میں جیسے چمن کو آگ لگے
ہر ایک قطرۂ شبنم بنا ہے انگارہ
عجب نہیں جو گل یاسمن کو آگ لگے
نہ پونچھ اشک مرے دیکھ اپنے دامن سے
خدا کرے نہ ترے پیرہن کو آگ لگے
قسم ہے ہم کو تری چشم مست کی ساقی
پئیں شراب تو کام و دہن کو آگ لگے
نصیب ہوں نہ جہاں طائروں کو دو تنکے
خدا کرے کہ اب ایسے چمن کو آگ لگے
- کتاب : Safeer-e-akhir-e-shab(Poetry) (Pg. 61)
- Author : Ram avtar gupta ''muztar''
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.