قحط سالی سی قحط سالی ہے
دل تری یاد سے بھی خالی ہے
دیکھ تو آسماں کے بستر پر
چاند میری طرح سوالی ہے
خواب دیکھوں تو کس طرح دیکھوں
نیند اس نے مری چرا لی ہے
ہم نے بجھتے ہوئے دیے کی لو
تیز آندھی میں پھر اچھالی ہے
سچ تو یہ ہے کہ کار وحشت میں
ہم نے یہ عمر ہی گنوا لی ہے
ہجر کی دوپہر میں اے سیدؔ
بزم یادوں کی پھر سجا لی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.