قہر ہوا غضب ہوا شور ہے لالہ زار میں
قہر ہوا غضب ہوا شور ہے لالہ زار میں
آگ لگی بہار میں آگ لگی بہار میں
اپنا مآل زندگی پھولوں کو دیکھ کر سمجھ
آج خزاں نصیب ہیں کل جو کھلے بہار میں
داغ جگر کے پھول میں پھول سدا بہار کے
رہتا ہے رنگ ایک ساں ان کا خزاں بہار میں
اس حسن اس شباب پر ناز و غرور اس قدر
آج ہے اور کل نہیں آپ ہیں کس شمار میں
میرے گناہ بھی بہت رحمت کردگار بھی
یہ بھی نہیں شمار میں وہ بھی نہیں شمار میں
کس کی ضیا تری ضیا کس کی جھلک تری جھلک
انجم و مہر و ماہ میں برق میں نور و نار میں
تڑپیں نہ ہم تو کیا کریں دیکھ کر اس کو اک نگاہ
ہوں بجلیاں بھری ہوئی جس چشم سحر کار میں
یار و عزیز و اقربا کا یہ سلوک بعد مرگ
دوش بدوش لے چلے چھوڑنے مجھ کو غار میں
خال و رخ حبیب کی جلوہ گری کے سامنے
چاند ہے کس قطار میں تارے ہیں کس شمار میں
دن شہید ناز کا کس کس جگہ ہے جلوہ ریز
کچھ ہے شفق میں اور کچھ شامل ہے لالہ زار میں
اپنے گناہ پہ شرمسار دیکھ کے مجھ کو روز حشر
رحمت حق نے لے لیا صابرؔ مجھے کنار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.