Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قید اور قید بھی تنہائی کی

مولانا محمد علی جوہر

قید اور قید بھی تنہائی کی

مولانا محمد علی جوہر

MORE BYمولانا محمد علی جوہر

    قید اور قید بھی تنہائی کی

    شرم رہ جائے شکیبائی کی

    سوجھتا کیا ہمیں ان آنکھوں سے

    شرط تھی قلب کی بینائی کی

    در بت خانہ سے بڑھنے ہی نہ پائے

    گرچہ اک عمر جبیں سائی کی

    قیس کو ناقۂ لیلیٰ نہ ملا

    گو بہت بادیہ پیمائی کی

    ہم نے ہر ذرہ کو محمل پایا

    ہے یہ قسمت ترے صحرائی کی

    وقف ہے اس کے لیے جان عزیز

    کعبہ کے خادم و شیدائی کی

    کعبہ و قدس میں گھر کیا یہ بھی

    اک ادا ہے مرے ہرجائی کی

    نظر آیا ہمیں ہر چیز میں تو

    اس پہ یہ دھوم ہے یکتائی کی

    عشق اور جور ستم گر کا گلہ

    حد ہے اے دل یہی رسوائی کی

    عشق کو ہم نے کیا نذر جنوں

    عمر بھر میں یہی دانائی کی

    کر گئی زندۂ جاوید ہمیں

    تیغ قاتل نے مسیحائی کی

    ہو نہ تقلید دلا مقتل میں

    کہیں موسیٰ سے تمنائی کی

    نہ سہی تیغ تجلی ہی سہی

    آنکھ جھپکے نہ تماشائی کی

    کل کو ہے پھر وہی زنداں جوہرؔ

    ٹھیک کیا آپ سے سودائی کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے