Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قید امکاں سے تمنا تھی گمیں چھوٹ گئی

شہاب جعفری

قید امکاں سے تمنا تھی گمیں چھوٹ گئی

شہاب جعفری

MORE BYشہاب جعفری

    قید امکاں سے تمنا تھی گمیں چھوٹ گئی

    پاؤں ہم نے جب اٹھایا تو زمیں چھوٹ گئی

    لیے جاتا ہے خلاؤں میں جمال شب و روز

    دن کہیں چھوٹ گیا رات کہیں چھوٹ گئی

    زندگی کیا تھی میں اک موج کے پیچھے تھا رواں

    اور وہ موج کہ ساحل کے قریں چھوٹ گئی

    بود و باش اپنی نہ پوچھو کہ اسی شہر میں ہم

    زندگی لائے تھے گھر سے سو یہیں چھوٹ گئی

    دل سے دنیا تک اک ایسا ہی سفر تھا جس میں

    کہیں دل اور کہیں دنیائے حسیں چھوٹ گئی

    صبح دم دل کے مکاں سے سبھی رشتے ٹوٹے

    در و دیوار سے فریاد مکیں چھوٹ گئی

    کیا غریب الوطنی سی ہے غریب الوطنی

    آسماں ساتھ چلا گھر کی زمیں چھوٹ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے