Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قید کرتا ہے نہ آزاد بڑی الجھن ہے

دل سکندرپوری

قید کرتا ہے نہ آزاد بڑی الجھن ہے

دل سکندرپوری

MORE BYدل سکندرپوری

    قید کرتا ہے نہ آزاد بڑی الجھن ہے

    چاہتا کیا ہے تو صیاد بڑی الجھن ہے

    اپنی آنکھوں کو میں کس نیزے پہ رکھ دوں جا کر

    ریت پر رکھنی ہے بنیاد بڑی الجھن ہے

    اپنی غزلوں کا بدن کس کے حوالے کر دوں

    سب میں موجود ہیں نقاد بڑی الجھن ہے

    دل کی تعمیر ادھوری ہے کئی صدیوں سے

    کوئی کرتا نہیں امداد بڑی الجھن ہے

    جسم کا بوجھ زمینوں میں نہ رکھ پاؤ گے

    لوگ پہلے سے ہیں آباد بڑی الجھن ہے

    پھر سے آثار قیامت کے بنے ہیں مجھ میں

    پھر سے تم آنے لگے یاد بڑی الجھن ہے

    کھینچ لایا ہے مجھے عشق عجب منزل پر

    لکھی جاتی نہیں روداد بڑی الجھن ہے

    غم ٹھہرتے ہیں یہاں دل ہے مسافر خانہ

    دل کو تم کہتے ہو دلؔ شاد بڑی الجھن ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے