قید سے باہر میں آنا چاہتا ہوں
قید سے باہر میں آنا چاہتا ہوں
آج پھر سے مسکرانا چاہتا ہوں
رات ہو کتنی ہی کالی ختم ہوگی
اس غزل میں یہ بتانا چاہتا ہوں
میں بھلے بے بس ہوں لیکن تو نہیں ہے
پھر تری چوکھٹ پہ آنا چاہتا ہوں
کاش مل جائیں پرانے یار پھر سے
پھر پرانے گیت گانا چاہتا ہوں
میں نے اپنی جان کی بازی لگا دی
ہار کر تجھ کو ہرانا چاہتا ہوں
جا نکل جا عشق اب تو دل سے میرے
تجھ سے میں پیچھا چھڑانا چاہتا ہوں
اب نہ گھر ٹوٹے کسی عاشق کا مولیٰ
میں بس اپنا گھر بسانا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.