قیس کا عشق مرے عشق کا معیار نہیں
قیس کا عشق مرے عشق کا معیار نہیں
صرف لیلائی تھا وہ ماں کا وفادار نہیں
عشق میں وہ ہے مرا پیشوا اے قیس مزاج
جس کے کردار کے جیسا کوئی کردار نہیں
تیرے ماں باپ کی عزت ہے مجھے تجھ سے عزیز
ایسا ہرگز نہ سمجھ تجھ سے مجھے پیار نہیں
تیری آنکھوں سے چھلکتے ہوئے اشکوں کی قسم
کوئی دنیا میں ترا مجھ سا طلب گار نہیں
گھر کی دیواریں گلابوں سے منقش کی ہیں
وہ کیا ہے چمن ایجاد جہاں خار نہیں
ابھی ف سے بھی بہت دور ہو فن کاری کے
ابھی دعویٰ نہ کرو تم ابھی فنکار نہیں
فتح سے قبل تجھے ہوگی کئی بار شکست
اتنی آسان تو اے ہار مری ہار نہیں
سرقہ بازی پہ بھی ملتے ہیں انہیں سرخ گلاب
نام معیار ہے اب داد کا اشعار نہیں
اس نے وہ پیار جو خیرات میں بخشا تھا سعودؔ
انگنت بار جتایا کوئی اک بار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.