Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قیس کہتا تھا یہی فکر ہے دن رات مجھے

ظریف لکھنوی

قیس کہتا تھا یہی فکر ہے دن رات مجھے

ظریف لکھنوی

MORE BYظریف لکھنوی

    قیس کہتا تھا یہی فکر ہے دن رات مجھے

    مار دے ناقۂ لیلیٰ نہ کہیں لات مجھے

    رخ روشن پہ فدا اور نہ سیہ زلف کا خبط

    نہ کوئی دن ہے مجھے اور نہ کوئی رات مجھے

    مکتب عشق میں بیٹھا ہوا حل کرتا ہوں

    جیسے الجبرا کے ملتے ہیں سوالات مجھے

    بوتلیں بیچتے نخاس میں دیکھا اس کو

    کس جگہ جا کے ملا پیر خرابات مجھے

    غسل خانے میں یہ غسال سے مردہ بولا

    جیل ہے قبر تو یہ گھر ہے حوالات مجھے

    رشتۂ عمر ہے کم اور مری رسی ہے دراز

    آئی چرخے سے یہ آواز نہ تو کات مجھے

    نئی تہذیب نے معشوق کا فیشن بدلا

    کارڈ بھیجوں تو میسر ہو ملاقات مجھے

    درد دل عشق میں ہے کاہے سے سیکوں میں ظریفؔ

    نہ فلالین ہی ملتی ہے نہ بانات مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے