قیس کے جیسا جنوں ہے کب کسی کے یار میں
قیس کے جیسا جنوں ہے کب کسی کے یار میں
عکس لیلیٰ ڈھونڈتے ہیں پھر بھی سب دل دار میں
در بدر کی ٹھوکریں اس کا مقدر بن گئیں
راس نہ آئی کبھی جس کو بھلائی یار میں
پیار کے ماروں یہ اہل ذوق کی بستی ہے یاں
مشورے اچھے ملا کرتے ہیں اکثر پیار میں
فاصلہ نزدیکیوں میں یوں سمٹ کر آ گیا
چاشنی اردو کی تھی یارو مری گفتار میں
عشق کے آداب بھی سیکھے تو ایسے شخص سے
جو اترتا ہی نہیں تھا عشق کے معیار میں
راہ الفت میں سبھی یہ جانتے ہیں خوب ہی
کچھ نہیں رکھا ہے عاشق کے لیے اظہار میں
آئنہ جس نے بھلا خود ہی نہ دیکھا ہو کبھی
وہ کمی کو ڈھونڈھتا پھرتا ہے کیوں اغیار میں
اک دوانہ جھوم کر حسانؔ کہتا تھا یہی
مانگنے والو سلیقہ سیکھو کوئے یار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.