قلم ہو جائے سر پروا نہ کرنا
قلم ہو جائے سر پروا نہ کرنا
امیر شہر کو سجدہ نہ کرنا
کیا ترک تعلق تم نے بہتر
مگر اس کا کہیں چرچا نہ کرنا
مجھے تربت میں از حد عافیت ہے
مسیحا اب مجھے زندہ نہ کرنا
بڑھاتا ہے کسل دورئ منزل
خیال وسعت صحرا نہ کرنا
کٹھن ہو جائے گی منزل شناسی
کبھی مسخ ان کا نقش پا نہ کرنا
محبت میں یہ ہے دستور دنیا
ذرا سی بات کو افشا نہ کرنا
یہ ہے اب اک طریقہ گفتگو کا
کسی کے سامنے لب وا نہ کرنا
تمہارے منہ پہ وہ سچ بول دے گا
مقابل اپنے آئینہ نہ کرنا
مناسب ہے کہ عاجزؔ توبہ کر لو
نہ تضحیک مے و میخانہ کرنا
- کتاب : Mahbis-e-Gham (Pg. 58)
- Author : Aajiz Matavi
- مطبع : Aajiz Matavi (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.