قلم کی نوک پہ رکھوں گا اس جہان کو میں
قلم کی نوک پہ رکھوں گا اس جہان کو میں
زمیں لپیٹ کے رکھ دوں کہ آسمان کو میں
عزیز جاں ہو جسے مجھ سے وہ گریز کرے
کہ آج آیا ہوا ہوں خود اپنی جان کو میں
ہے موج موج مخالف مرے سفینے کی
اور اس پہ کھولنے والا ہوں بادبان کو میں
فریب ذات سے باہر نکل کے دیکھ مجھے
بتا رہا ہوں زمانے کی آن بان کو میں
ہمیشہ لفظ کی حرمت کا پاس رکھا ہے
بڑا عزیز ہوں لفظوں کے خاندان کو میں
اگر میں چاہوں تو ممتازؔ آسماں میں اڑوں
گماں یقین کو دے دوں یقیں گمان کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.