قلندر تھا کوئی سلطان تھا میں
قلندر تھا کوئی سلطان تھا میں
کوئی دن دشت میں مہمان تھا میں
گرا دیکھا اٹھایا نہ کسی نے
کہ لا وارث کوئی سامان تھا میں
چھوا تم نے تو مجھ میں جان آئی
تو کیا اتنے دنوں بے جان تھا میں
مجھے ایک آدمی نے مار ڈالا
خطا اتنی تھی اک انسان تھا میں
تمہیں میں یاد اب تک بھی نہیں ہوں
ہٹو بھی اتنا تو آسان تھا میں
دعائیں تھیں کسی کی ساتھ میرے
بینا دولت کے بھی دھنوان تھا میں
سمیرؔ اب تو حوالے گرد کے ہوں
محبت کا کوئی دیوان تھا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.