قلب و نظر کا سکوں اور کہاں دوستو
قلب و نظر کا سکوں اور کہاں دوستو
کوئے بتاں دوستو کوئے بتاں دوستو
میرا ہی دل ہے کہ میں پھرتا ہوں یوں خندہ زن
کم نہیں پردیس میں دل کا زیاں دوستو
جن میں خلوص وفا اور نہ شعور ستم
مجھ کو بٹھایا ہے یہ لا کے کہاں دوستو
چار گھڑی رات ہے آؤ کہ ہنس بول لیں
جانے سحر تک ہو پھر کون کہاں دوستو
ربط مراسم کے بعد ترک تعلق غلط
آگ بجھانے سے بھی ہوگا دھواں دوستو
لاکھ چھپو سایۂ گیسوئے شب رنگ میں
مل نہیں سکتی مگر غم سے اماں دوستو
شاعر ارشدؔ ہوں میں شاعر فطرت ہوں میں
مٹ نہیں سکتا مرا نام و نشاں دوستو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.