قلیل آپ نہیں اور ہم کثیر نہیں
قلیل آپ نہیں اور ہم کثیر نہیں
حقوق سب کے ہیں یکساں کوئی حقیر نہیں
جو وقت آئے تو میرا بھی امتحاں لے لو
وفا شعار ہوں مردہ مرا ضمیر نہیں
پڑے جو وقت تو فولاد سے بھی ٹکرائے
مرا وجود فقط خاک کا خمیر نہیں
مرے وجود سے نفرت تمہیں ہے کیا معنی
بہت اہم ہوں تمہارے لئے حقیر نہیں
بھری بہار میں منظر خزاں کا لگتا ہے
چمن میں پھول قفس میں کوئی اسیر نہیں
دراز کوئی بھی کرتا نہیں ہے دست طلب
ہمارے شہر میں شاید کوئی فقیر نہیں
کہیں وہ اپنی ڈگر سے بھٹک نہ جائے حبیبؔ
رہ طلب کی جماعت کا جب امیر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.