قرار گم شدہ میرے خدا کب آئے گا
مری دعاؤں میں رنگ دعا کب آئے گا
بدن سے بھرنے لگے ہیں ہم اپنی روح کے گھاؤ
ہمیں سلیقۂ دارو دوا کب آئے گا
یہیں کہیں سے وہ آواز دے رہا ہے مگر
نواح جاں میں مرا نا خدا کب آئے گا
غروب ہوتا ہوا روشنی کا سیارہ
اندھیرے موسموں میں کیا پتا کب آئے گا
سماعتوں کو مری مرغزار کرنے کو
خموش دشت میں نخل صدا کب آئے گا
ہزار کارواں یوں تو ہیں میرے ساتھ مگر
جو میرے نام ہے وہ قافلہ کب آئے گا
فصیلیں ٹوٹ گئیں ہو گئے محل مسمار
کھنڈر میں رات گئے دوسرا کب آئے گا
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 82)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.