قرار کھو کے ملا یہ وقار تھوڑا سا
قرار کھو کے ملا یہ وقار تھوڑا سا
وہ سنگ دل بھی ہوا اشک بار تھوڑا سا
کسی کے جلوے نگاہوں میں جذب کر لیتا
دم نظارہ جو ملتا قرار تھوڑا سا
کیا کلیم کو ارمان دید نے رسوا
دکھا کے جلوۂ پروردگار تھوڑا سا
میں آج واقف اسرار ہو گیا ساقی
ذرا سی پی کے جو آیا خمار تھوڑا سا
تمام آبلہ پائی کی شان مٹ جاتی
کہیں بھی چبھ گیا ہوتا جو خار تھوڑا سا
بڑے پتے کی بتاؤں بڑے مزے کی کہوں
جو آپ مجھ پہ کریں اعتبار تھوڑا سا
کسی کی یاد بہ ہنگام نزع کہتی ہے
خدا کے واسطے اور انتظار تھوڑا سا
وہیں کہیں مجھے ساقی ذرا پلا دینا
جہاں کہیں ہو نشے کا اتار تھوڑا سا
جو دیکھتا ہے مری بے قراریاں شبیرؔ
اسی کو دیکھتا ہوں بے قرار تھوڑا سا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.