Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرار پر نہ ملو اضطراب ہو کہ نہ ہو

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

قرار پر نہ ملو اضطراب ہو کہ نہ ہو

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

MORE BYپنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

    قرار پر نہ ملو اضطراب ہو کہ نہ ہو

    شراب غیر کو دو دل کباب ہو کہ نہ ہو

    پھنسا ہے جس کے غم و پیچ میں ہمارا دل

    وہ زلف غیر چھوئے پیچ و تاب ہو کہ نہ ہو

    گلابی آنکھوں سے ساقی کی دل بچے کیونکر

    شرابیوں میں جو بیٹھے خراب ہو کہ نہ ہو

    کہاں تک اشک سے آئے نہ بوئے داغ جگر

    عرق گلوں کا جو کھینچو گلاب ہو کہ نہ ہو

    کمال کیوں کہ نہ ہو دل کو کاہش غم میں

    ہلال جب کہ ہوا ماہتاب ہو کہ نہ ہو

    وہ ماہ مہر سے آئے تو رشک کیا اے چرخ

    کبھی قران مہ و آفتاب ہو کہ نہ ہو

    شعاع مہر کی صورت ہے تاب عارض یازر

    نظر ٹھہر نہیں سکتی نقاب ہو کہ نہ ہو

    گیا جو طالب چاہ زکن دل بیتاب

    کنوئیں پہ تشنہ لب آتا ہے آب ہو کہ نہ ہو

    اگرچہ دل نہیں لیکن میں آہیں بھرتا ہوں

    سبق تو نوک زباں ہے کتاب ہو کہ نہ ہو

    نہ بوسۂ لب جاں بخش دو جو کر کے سوال

    تو زندگانی سے گویا جواب ہو کہ نہ ہو

    نسیمؔ غنچہ دہانوں سے بوسہ کیوں مانگا

    کرو جو بات ہی ایسی عتاب ہو کہ نہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے