قریب آ تو سہی اے غزال شب میرے
ترے دکھوں کا مداوا کریں گے لب میرے
گلی گلی سے ابھرتی رہی ملال کی چاپ
تو ڈوب ڈوب گیا نغمۂ طرب میرے
گھرا ہوا تھا عجب کم شناس لوگوں میں
کڈھب دکھائی دئے ہر کسی کو ڈھب میرے
اگرچہ میرے لبوں پر لگی ہے مہر سکوت
مکالمے ہیں تری یاد سے عجب میرے
انہی کے فیض سے پائی ہے صبر کی تعلیم
ادیب نکلے تلامیذ بے ادب میرے
یہ پہلے پیار کی بارش یہ بھیگنے کا مزا
ٹپک پڑا تو کہاں رنج بے طلب میرے
میں روشنی کے قبیلے کا فرد ہوں یاورؔ
یہ چاند اور ستارے ہیں ہم نسب میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.