قریب ہوں پہ تری دسترس سے باہر ہوں
قریب ہوں پہ تری دسترس سے باہر ہوں
میں دشمنوں کے محلے میں دوست کا گھر ہوں
لطافتوں کی قیامت کوئی مذاق نہیں
میں آندھیوں میں ہوں اور خوشبوؤں کا رہبر ہوں
نصیب تو کسی بازار میں نہیں بکتے
مجھے سنبھال کے رکھ میں ترا مقدر ہوں
تو اپنے جسم کی کتنی رگوں کو کاٹے گا
میں تیرے دل نہیں تیرے لہو کے اندر ہوں
بڑا عذاب ہے اپنے سے آشنا ہونا
مرا یہ دکھ ہے کہ میں آگہی کی زد پر ہوں
تو مجھ کو دیکھ تو سکتا ہے چھو نہیں سکتا
یہ جان لے کہ میں شیشے کے گھر کے اندر ہوں
قمرؔ ہوا ہوں میں خوشبو کے بطن سے پیدا
یہی سبب ہے کہ دوش ہوا کے اوپر ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.