قریب تھا کہ حرارت سے جل اٹھا ہوتا
قریب تھا کہ حرارت سے جل اٹھا ہوتا
دیا ہتھیلی پہ کچھ وقت اگر رکا ہوتا
بنایا جاتا اگر ٹہنیوں سے پنجرے کو
قفس میں کچھ تو پرندوں کو آسرا ہوتا
تمہارے جوڑے میں ہے اس لیے سلامت ہے
یہ پھول شاخ پہ پژمردہ ہو گیا ہوتا
خدا کا شکر کہ نسبت قلم سے ہے ورنہ
ہمارے ہاتھ بھی بارود لگ چکا ہوتا
بلکتا بچہ کہاں باپ سے سنبھلتا ہے
جو ہوتی ماں تو اسے چپ کرا لیا ہوتا
تجھے لگی ہی نہیں عشق کی ہوا تاثیرؔ
وگرنہ تجھ میں کوئی اور بولتا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.