قریب تم ہو تو ہر اک سے دوستی سی لگے
قریب تم ہو تو ہر اک سے دوستی سی لگے
جو تم ہو دور تو ذات اپنی اجنبی سی لگے
خدا ہی جانے حیات اپنی کس طرح گزرے
بغیر ان کے تو اک پل بھی اک صدی سی لگے
تم اپنا کہہ کے پکارو کبھی تو بھولے سے
یہ زندگی کبھی ہم کو بھی زندگی سی لگے
نوازشات کا طالب نہیں ہوں میں لیکن
اب اس طرح بھی نہ مل جس سے بے رخی سی لگے
نہ پوچھ کیفیت انتظار اے ہمدم
کہ تیز دھوپ بھی اس وقت چاندنی سی لگے
خوشی تو اپنے مقدر میں ہی نہیں دانشؔ
کسی کے غم کی یہ دولت بھی عارضی سی لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.