قریۂ انتظار میں عمر گنوا کے آئے ہیں
قریۂ انتظار میں عمر گنوا کے آئے ہیں
خاک بہ سر اس دشت میں خاک اڑا کے آئے ہیں
یاد ہے تیغ بے رخی یاد ہے ناوک ستم
بزم سے تیری اہل دل رنج اٹھا کے آئے ہیں
جرم تھی سیر گلستاں جرم تھا جلوہ ہائے گل
جبر کے باوجود ہم گشت لگا کے آئے ہیں
پہلے بھی سر بہت کٹے پہلے بھی خوں بہت بہا
اب کے مگر عذاب کے دور بلا کے آئے ہیں
رات کا کوئی پہر ہے تیز ہوا کا قہر ہے
خوف زدہ دلوں میں سب حرف دعا کے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.